ممبئی دہشت گرد حملوں کے اصل سازشی سرغنہ اور جماعت الدعوہ کے سربراہ حافظ سعید کی جمعہ کو راولپنڈی میں منعقدہ ریلی میں فلسطینی سفیر کی شرکت پر ہندوستان کی طرف سے سخت ترین الفاظ میں احتجاج کے بعد فلسطین نے پاکستان سے اپنا سفیر واپس طلب کرلیا ۔
پاکستان سے فلسطینی سفیر کی واپسی کو نہ صرف پاکستانی سفارت کاری کی ناکامی قراردیا جارہا ہے بلکہ عالمی سطح پر پاکستان کے لیے انتہائی شرمندگی کا باعث بھی ہے۔
ہندوستان نے اپنے احتجاجی نوٹ میں حافظ سعید کی ریلی میں فلسطینی سفیر کی شرکت کو ناقابل قبول قرار دیا ۔ ہندوستانی سکریٹری (اقتصادی تعلقات ) وجئے گوکھلے نے فلسطینی سفیر عدنان ابوالحائجہ کو وزارت خارجہ کے دفتر ساوتھ بلاک میں طلب کیا اور کہا کہ ’ نئی دہلی اور رملہ میں ہندوستان کی طرف سے اس مسئلہ پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا ہے ۔
رملہ میں ہندوستانی سفیر نے فلسطینی وزیر خارجہ و امور تاریکین وطن کو نئی دہلی کی تشویش سے واقف کروایا ۔ وزارت خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ حکومت ہندوستان نے اقوام متحدہ کی طرف سے معلنہ دہشت گرد حافظ سعید کے ساتھ فلسطینی سفیر کی وابستگی اور 29 دسمبر کو راولپنڈی میں منعقدہ ریلی میں شرکت پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کو ناقابل قبول قرار دیا ہے ۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطین کی طرف سے اس واقعہ پر سخت افسوس کا اظہار کیا گیا اور ہندوستان کو یقین دلایا گیا کہ اس پروگرام (حافظ سعید کی ریالی میں ) فلسطینی سفیر کی موجودگی کا سخت نوٹ لیا گیا ہے ۔
بی بی سی کے مطابق فلسطینی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا: ‘ہم پاکستان میں مقیم فلسطینی سفیر کی یروشلم کی حمایت میں نکالی جانے والی ریلی میں شرکت کو ایک نادانستہ غلطی تصور کرتے ہیں جہاں وہ افراد بھی موجود تھے جن پر دہشت گردی کی حمایت کے الزامات ہیں اور اس غلطی کے باعث فلسطینی ریاست کے صدر کے حکم کے مطابق پاکستان میں فلسطینی سفیر کو فوری طور پر وطن واپس آنے کا حکم دیا گیا ہے‘۔فلسطین کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’وہ انڈیا کا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پورا ساتھ دیتے ہیں اور ساتھ ساتھ وہ انڈیا کی عالمی فورم پر فلسطین پر کی جانے والی اسرائیلی جارحیت کے خلاف حمایت کے شکر گزار ہیں‘۔
وزارت خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’ انہوں (فلسطین ) نے کہا ہے کہ وہ اس مسئلہ سے مناسب انداز میں نمٹیں گے ۔ یہ بھی کہا گیا کہ ہندوستان کے ساتھ اپنے تعلقات کی فلسطین بے پناہ قدر کرتا ہے اور دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں ہمارے ساتھ رہے گا اور ان کے ساتھ شامل نہیں ہوں گے ۔ جنہوں نے ہندوستان کے خلاف دہشت گردی کے اقدامات کا ارتکاب کیا ہے ‘ ۔
حکومت ہند نے فلسطینی قاصد الحائجہ کی طرف سے دئیے گئے تیقنات کا سنجیدہ نوٹ لیا ہے ۔ جنہوں نے ہندستان کو مطلع کیا ہے کہ ان کی حکومت نے پاکستان میں متعینہ اپنے سفیر ولید ابو علی کو واپس طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
الحائجہ نے اس وزارت خارجہ میں اپنی بات چیت کے بعد پی ٹی آئی سے کہا کہ حافظ سعید کی طرف سے منعقدہ ریلی میں شرکت پر ولید ابوعلی کو پاکستان نے واپس طلب کرلیا گیا ہے ۔
الحائجہ نے بھی اعتراف کیا کہ ہندوستان اور فلسطین کے مابین قریبی اور دوستانہ تعلقات کے پیش نظر ابو علی کا یہ اقدام قابل قبول نہیں ہے ۔ انہیں اسلام آباد سے فلسطین واپس ہونے کیلئے دو دن کا وقت دیا گیا ہے ۔ حائجہ نے کہا کہ حکومت فلسطین نے کہا ہے کہ علی اب پاکستان میں اس کے سفیر نہیں رہے ہیں ۔۔
واضح رہے اقوام متحدہ، امریکہ اور بھارت حافظ سعید اور ان کی تنظیم کو دہشت گرد قرار دے چکے ہیں جبکہ پاکستان کی سیکیورٹی ایسٹیبشلمنٹ مسلسل حافظ سعید کی پشت پناہی کر رہی ہے۔ پاکستانی ریاست کی طرف سے دہشت گردوں کی حمایت کی وجہ سے، پاکستان ریاست سفارتی تنہائی کاشکار ہو چکی ہے۔
روزنامہ سیاست، حیدرآباد انڈیا/BBC/News Desk
4 Comments