ایتھوپیا کے فوجی سربراہ ملک کی شمالی ریاست کی علاقائی حکومت کا تختہ الٹنے کا منصوبہ تو ناکام ہو گیا، تاہم اس دوران ریاستی صدر اور ملکی فوج کے سربراہ ہلاک ہو گئے۔
بتایا گیا ہے کہ ایتھوپیا کی بری فوج کے چیف آف اسٹاف کو ان کے محافظ نے گولی مار کر ہلاک کیا۔ ان کی ہلاکت ایک ایسے موقع پر ہوئی، جب اس سے کچھ گھنٹے قبل ایتھوپیا کی شمالی ریاستی امہارا میں ریاستی صدر اور ان کے ایک سینیئر مشیر کو قتل کر دیا تھا۔
وزیراعظم آبی احمد کی ایک ترجمان نے ان خبروں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ امہارا کے ریاسی سکیورٹی سربراہ اسامینیو ٹسیگی کی قیادت میں ایک ‘ہٹ اسکوارڈ‘ نے علاقائی صدر اور ان کے ایک اعلیٰ مشیر کو ایک اجلاس کے دوران نشانہ بنایا۔
وزیراعظم کی ترجمان کے مطابق یہ افراد اس حملے میں شدید زخمی ہوئے تھے، جو بعد ازاں زندگی کی بازی ہار گئے۔ بتایا گیا ہے کہ اس حملے کے چند گھنٹے بعد ملکی فوج کے سربراہ سیرے میکونن کو ان کے گھر میں ان کے محافظ نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ اس دوران ایک ریٹائرڈ جنرل کو بھی، جو اس وقت ان کے ساتھ موجود تھے، گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔
حکام کے مطابق اس محافظ کو حراست میں لے لیا گیا ہے، تاہم ریاستی صدر اور مشیراعلیٰ کو ہلاک کرنے والا اور اس منصوبے کا اہم کردار اسامینیو ابھی فرار ہے۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ اس واقعے سے ایتھوپیا میں سیاسی بحران کی شدت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے، جہاں وزیراعظم آبی احمد ملک میں سیاسی اصلاحات پر سختی سے عمل پیرا ہیں۔ ماہرین کے مطابق ایتھوپیا میں کئی عناصر سیاسی مسائل کا فائدہ اٹھاتے ہوئے تشدد کا راستہ اپنا رہے ہیں۔
DW