آئی ایس پی آر کے ترجمان جنرل آصف غفور نے اقوام متحدہ کے مشاورتی اجلاس کے فیصلے بعد بلائی گئی پریس کانفرنس میں دھماکہ خیز اعلان کر دیا کہ بھارت کی طرف سے کشمیر کو اپنے ملک کا حصہ بنانے کے بعد اب پاک فوج کی سیاست ختم ہوگئی ہے۔
اور آرمی چیف نے فیصلہ کیا ہے کہ پاک فوج کا سائز پہلے مرحلے میں تقریباً آدھا کر دیا جائے گا۔
جنرل غفور نے کہا کہ حالیہ دورہ امریکہ میں جنرل باجوہ نے افغانستان میں بھی دہشت گردوں کی حمایت بند کرنے اور انہیں اپنے ملک میں محفوظ پناہ گاہیں نہ مہیا کرنے کا وعدہ بھی کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب مشرقی اور مغربی سرحدوں پر امن قائم ہو گیا ہے لہذا جنرل باجوہ کا خیال ہے کہ اب بہت بڑی فوج رکھنے کا جواز نہیں رہا اور فوری طور پر پچاس فیصد فوجی اخراجات کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ یہ فیصلہ ملکی مفاد کو پیش نظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ تاکہ پاکستانی عوام بھی بنگلہ دیش کی طرح ترقی کر سکیں۔
پریس کانفرنس میں فرنٹ سیٹوں پر بیٹھے ارشاد بھٹی، عارف بھٹی مبشر لقمان ، صابر شاکر اور عباسی خاندان یہ اعلان سن کر زارو قطار رونا شروع ہو گئے۔
یہ دلگیر منظر دیکھ کر پچھلی سیٹوں پر بیٹھے حامد میر، روف کلاسرا کی آنکھیں بھی بھر آئیں۔
جنرل غفور نے کہا کہ جب کشمیر اور افغانستان سے ہم دستبردار ہو گئے ہیں تو اس لیے اب بلوچستان، سندھ اور خیبر پختونخواہ میں بھی پاک فوج کے قبضے کے جواز نہیں بنتا۔ انھوں نے کہا کہ جو آزادیاں پنجاب کو میسر ہیں اب دوسرے صوبے بھی اس سے مستفید ہو سکیں گے۔
جنرل غفور نے اس دوران بلوچستان، سندھ اور خیبر پختونخواہ کے عوام کی ماروائے عدالت قتل کی معافی بھی مانگی۔
ایک سوال کے جواب میں کہ کیا راؤ انواراور حاجی احسان اللہ احسان کے خلاف کوئی کاروائی کی جائے گی کے جواب میں کہا کہ ابھی جنرل باجوہ نے ان کے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کیا فی الفور کلبھوشن کا معاملہ زیر غور ہے۔
مزید براں انھوں نے ملک میں نئے الیکشن کے کسی امکان پر بھی بات نہیں کی اور حالات جوں کے توں رہنے کی پیش گوئی کی۔
Web News