تحریر:فراغت بٹ
جناب اسپیکر، ارکان پارلیمنٹ، چینی آٹا چور، اور مراد سعید
میں آج اپنی تقریر کے آغاز میں چندے کی اپیل کرنا چاہتا تھا مگر پہلے ایک قومی مسئلے کی نشاندہی کرنا ضروری سمجھتا ہوں، یہ چارلی چپلن نامی کرپٹ انسان میری نقل اتارتا ہے، وہ ایسے ایسے ایکشن دکھا کر ہمارا مذاق اڑاتا ہے، ایک معمولی کامیڈین اس کی یہ جرات اور اس کے پاس اتنا پیسہ کہا ں سے آیا۔ ہم نے نیب سے کہا ہے کہ اس کی تحقیقات کرے، اسکے علاوہ بلھے شاہ نامی شاعر کے خلاف بھی شکایات آٗئی ہیں اس کے خلاف بھی مقدمہ دائر کیا جارہا ہے ۔اس کا تعلق یوگنڈہ سے ہے جو دریا سندھ کے کنارے واقع ہے ، چارلی چپلن اور بلھے شاہ کے خلاف ٹویٹر ٹرینڈ چلانے کے لئے فنڈز کی ضرورت ہے اسکے لئے آپ لوگ چندہ ضرور دیں۔
میں آج آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ قومیں کیسے بڑی ہوتی ہیں؟ اپ کیا سمجھتے میں آپ کو سمجھاتا ہوں کیوں ان قوموں کو مجھ سے زیادہ کوئی نہیں جانتا، مراد سعید بھی نہیں۔ دیکھیں قومیں بڑی ہوتی ہیں دھوپ لگنے سے۔ دیکھیں سائنس میں پڑھا ہوگا کہ گرمی میں چیزیں پھیلتی ہیں تو جن قوموں کو دھوپ میں رکھا جاتا ہے وہ بڑی ہوجاتی ہیں۔ مگر ہمارے یہاں تو کرپشن ہی اتنی ہے کہ قوم کو دھوپ لگانے کا موقع ہی نہیں ملا اور اگر تحریک انصاف کی حکومت آئی تو ہم پوری قوم کو دھوپ لگاییں گے۔ اس لئے میں نے کہا تھا کہ آدھا گھنٹا دھوپ میں کھڑے ہوکر کشمیر آزاد کرائیں گے کسی نے بات ہی نہیں سنی۔ کشمیر کی آزادی کے لئے چندہ مہم کے آغاز کا بھی میں آج باضابطہ اعلان کرتا ہوں۔
دیکھیں میں جب کرکٹ کھیلتا تھا تو لوگ مجھے سفارشی کہتے تھے کیوں کہ میں تھا بھی لیکن میں نے دوڑ بھاگ کر کرکٹ کھیل لی اور تکے میں ایک کپ بھی جیتا ۔میں اس وقت لوگوں کو بتاتا تھا کہ بالو شاہی اور گلاب جامن میں کوئی فرق نہیں ہوتا لیکن کسی نے میری بات نہیں مانی کیوں وہ سب کرپٹ تھے اور پیڑے کھاتے تھے۔
آج میں آپ سب کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہم کسی کرپٹ کو نہیں چھوڑیں گے سوائے اسکے جو بھاگ جائے، یا جس کی کمائی سلائی مشین کی ہو یا وہ ہماری پارٹی کا ہو یا جو کیبنٹ میں ہو، یا جس کے خلاف ہم کیس نا بنا سکے یا جس کا ہمیں نام نہیں پتہ۔ مگر ان کو پکڑنے کے لئے ہمیں پیسے چایئے تو ہماری طرف سے چندے کی اپیل کی جاتی ہے۔
اس ملک میں اب تک تین لاکھ ارب ڈالر کی سوری تین سو ارب ڈالر سوری تین ارب پانچ کروڑ چھپن لاکھ دو ہزار اٹھ سو پانچ روپے چھبیس پیسے کی کرپشن ہوئی۔ہم نے اس میں بائیس روپے پانچ پیسے ریکور کرلئے ہیں وہ لوگ یہاں چھوڑ گئے تھے میں نے اٹھا لیے، اب بھی ملک میں تینتالیس ارب اور پچاس کھرب ڈالر کی کرپشن ہے مگر کیلے کی ایکسپورٹ بڑھا کر ہم اس پر قابو پالیں گے۔
اس وقت کیونکہ کرونا وائرس ہے تو پنڈی میں آکسیجن کی کمی ہے ہم تھیلے بھر بھرکر آکسیجن وہاں لے جارہے ہیں۔ آپ سب لوگوں سے گزارش ہے کہ اس کے لئے ہم نے ایک خصوصی فنڈ قائم کیا ہے جس میں آپ سب لوگوں سے چندہ دینے کی درخواست ہے۔کرونا کی وجہ سے ملک کی معیشت ڈوب گئی جو کچھ بچا تھا وہ بٹ کھا گئے تو اب ہم کیا کریں ؟
اب بقر عید آرہی ہے، بٹ برادری کو بتانا چاہتا ہوں کہ بکرے کی رانوں پرسے سبسڈی ختم کی جارہی ہے، تو آپ لوگوں قربانی کریں مگر کھال آپ نے بھائی کو دینی ہے ورنہ باقی سالوں میں ہم کھینچ ہی لیں گے۔۔
بقر عید منانے کے لئے بھی ہمیں چندے کی ضرورت تو۔۔۔
گالیاں اور نعرے
بٹ برادری کے احتجاجی نعرے
نواں آیا ہے سوہنیا
تیری پین دی سری
♥
نوٹ:فراغت بٹ،فرشتہ صفت انسان ہیں کڑاہی گوشت کھانے کے علاوہ انقلابیوں سے گالیاں بھی کھاتے رہتے ہیں