شرافت رانا
مسلم لیگ نواز کی رہنما مریم نواز نے ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کیا ہے جس میں وہ فرماتی ہیں کہ
۔1۔ہم سے بہتر حکومت کوئی نہیں کر سکتا۔ ہم سے حکومت چھین کر عمران خان کو دی گئی۔ جو آپ کے مطلوبہ مقاصد پورے نہیں کر سکا ہے۔
۔2۔ اگر فوجی افسران سے ان کی کرپشن کا حساب نہیں مانگا جا سکتا تو ہم سے کیوں۔ یہ متعصبانہ رویہ ہے۔ ایسا ہرگز نہیں ہونے دیں گے ۔
کیا سب لوگ سنجیدگی سے سمجھتے ہیں کہ اس وقت ملک کے مسائل یہی ہیں ۔کبھی کسی دوست نے بین الاقوامی معاملات اور خارجہ پالیسی پر محترمہ مریم نواز شریف کے ویژن کے بارے میں کسی طرح کی آگاہی حاصل کی ہو تو معلومات شیئر کریں۔
پاکستان کے اندر بڑھتا ہوا فرقہ وارانہ فساداور اس فساد کو برپا کرنے میں مسلم لیگ نواز کا ایک طاقتور کردار ہے محترمہ مریم نواز شریف اس بابت کیا سوچتی ہیں ۔
بلوچستان میں بھڑکتی ہوئی آگ اب الاؤ بننے کو ہے۔مسلم لیگ نواز کی حکومت آئے گی تو وہ بلوچستان کے لیے کیا پالیسی اختیار کرے گی ۔ مسنگ پرسنز اور لاقانونیت پر نواز لیگ کا کیا موقف ہے۔
اسی طرح ملک میں بدترین سنسر شپ عائدہے۔ شہریوں کی آزادیاں سلب کی جا چکی ہیں۔ ان کی بابت محترمہ کب لب کشائی کریں گی۔
آصف علی زرداری نے کبھی سی پیک کو گیم چینجر پاکستان کے مستقبل یا معجزاتی منصوبہ کے طور پر پروجیکٹ نہیں کیا ہے ۔ عوام کو سی پیک کی اہمیت کی بابت تمام لیکچرز میاں محمد نواز شریف کی زبانی اور مسلم لیگ نواز کی میڈیا ٹیم کے منہ سے سننے کو ملے ہیں ۔ محترمہ مریم نواز شریف کبھی بھی یہ کیوں نہیں بتاتی ہیں کہ اگر انہیں دوبارہ حکومت مل جائے گی توسی پیک کو میاں محمد نواز شریف کے ویژن کے مطابق چلایا جائے گا یا پاکستان اور چین کے مفاد میں ۔
اظہار آزادی رائے اور بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی پاکستان کی تاریخ میں میاں محمد نواز شریف کے دور میں جس قدر ہوتی رہی ہے ۔ اب اس سے کہیں زیادہ ہو رہی ہے۔آخر محترمہ مریم نواز شریف ان معاملات پر اظہار رائے کیوں نہیں کرتی ہیں ۔
ماضی میں مسلم لیگ نواز نے عرب حکمرانوں سے نقد رقم لے کر ان کو سعودی امریکی لابی میں ادائیگی پر کام کرنے والے نوکر کی حیثیت دے رکھی تھی ۔مسلم لیگ نواز کی قیادت عرب حکمرانوں کو یہ بتاتی ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی شیعہ نواز جماعت ہے اور وہ ایران کے ساتھ زیادہ اچھے تعلقات قائم کرنا چاہتی ہے۔محترمہ مریم نواز شریف کو کھل کر اظہار کرنا چاہیے کہ کیا وہ ماضی کی پالیسی کو دوبارہ جاری کریں گی یا پاکستان کے مفاد میں کسی بھی طرح کے معاملات کو بہتر بنانے کی استعداد بھی پیدا کر سکیں گی۔
مسلم لیگ نواز اپنے ہر دور اقتدار کے اختتام پر پاکستان کی معیشت کو برباد کر چکی ہوتی ہے ۔ شو کیسنگ کے پروجیکٹس کرنا اور پاکستان کی آمدنی میں کمی پیدا کرنا مسلم لیگ نواز کا ایک مستقل ریکارڈ ہے ۔ محترمہ مریم نواز شریف کی پریس کانفرنس میں کبھی معیشت سے متعلقہ موضوعات کیوں ڈسکس نہیں کیے جاتے ہیں۔
میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان مسلم لیگ نواز کے میڈیا سیل کو ان امور کی طرف دھیان دینا چاہیے اور توجہ کرنی چاہیے مریم نواز شریف کو ابا جی کی ایک تابع فرمان خوش اندام بیٹی کے علاوہ ایک سیاستدان اور مدبر کے روپ میں بھی پیش کیا جانا چاہیے ۔