وزیراعظم پاکستان عمران خان نے اپنی تقریر میں پاکسانی قوم خاص کر بیرون ملک پاکستانیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ڈیم فنڈ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور کم ازکم ایک ہزار ڈالر اس فنڈ میں جمع کروائیں۔
وزیراعظم کی اپیل کے بعد مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والوں نے ڈیم فنڈ میں رقوم جمع کرانے کا اعلان شروع کر دیا ہے۔ سوشل میڈیا میں بوٹ پالش کرنے والے غریب پٹھان بچوں کی ایک ویڈیو بھی آئی ہے جس میں وہ بچے سو سو روپے جمع کرارہے ہیں۔ کچھ لوگوں نے دس دس روپے کی رسیدوں کی فوٹو کاپی کی تصاویر بھی لگائی ہیں۔
ڈیم فنڈ کے اعلان کے بعد سوشل میڈیا میں عمران خان پر تنقید کے ساتھ ساتھ پاک فوج کے جرنیلوں پر بھی تنقید کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہو گیا۔ محب وطن پاکستانیوں کا کہنا تھا کہ عمران خان کو چاہیے کہ پہلے وہ اپنے بنی گالہ کے مکان کو فروخت کرکے اس کی رقم ڈیم فنڈ میں جمع کرائیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وزیراعظم تمام جرنیلوں کی ڈیفینس ہاوسنگ سوسائٹی میں موجود اربوں روپے کی جائیداد میں سے کم ازکم آدھی جائیداد کو ڈیم فنڈ میں دینے کا قانون بنائیں۔
عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ اب وہ بنی گالہ کا تین سو کنال کا مکان جو کہ انتخابی گوشوارے میں ایک کروڑ چھ لاکھ کا ظاہر کیا گیا ہے ایک ارب کا فروخت کرکے رقم ڈیم فنڈ میں جمع کروارہےہیں۔
اطلاعات کے مطابق سابق صدر اورڈکٹیٹر جنرل مشرف اور آئی ایس آئی کے سابق سربراہ اور نیا پاکستان کی بنیاد رکھنے والے جنرل پاشا نے سوشل میڈیا میں عوام الناس کے غصے کو دیکھتے ہوئے حفظ ماتقدم کے طور پر ڈیم فنڈ میں ایک ایک کروڑ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے آسٹریلیا میں مقیم سابق آرمی چیف جنرل کیانی اور سعودی افواج کے سربراہ جنرل راحیل شریف سے بھی درخواست کی ہے کہ جنرل مشرف اور پاشا نے ڈیم فنڈ میں رقم ڈالنے کا اعلان کیا ہے لہذا اب آپ کو پیچھے نہیں رہنا چاہیے۔ اطلاعات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان جلد ہی قوم کو خوشخبری سنائیں گے۔
وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کو بھی ذاتی طور پر خط لکھا ہے اور کہا ہے کہ اگر وہ عدلیہ کی صرف ایک ہفتے کی رشوت ڈیم فنڈ میں جمع کروادیں تو کافی بڑی رقم اکٹھی ہو سکتی ہے۔ دوسری طرف مولانا خادم حسین رضوی عرف پین دی سری نے بھی اعلان کیا ہے کہ آئی ایس آئی کے جنرل فیض نے اسلام آباد دھرنے کے شرکا میں جو ایک ایک ہزار روپے دیئے تھے وہ اب ڈیم فنڈ میں جمع کر ادیئے جائیں گے۔
یاد رہے کہ عمران خان اپنی تقریروں میں نواز شریف حکومت پر الزام دھرتے آئے ہیں کہ یہ حکومت ہر سال ایک ہزار ارب ڈالر کی منی لانڈرنگ کرتی تھی جبکہ سوئس بینکوں میں زردار ی او ر نواز شریف کے 200 ارب ڈالر موجود ہیں اور انھوں نے اپنی انتخابی مہم میں یہ لوٹی ہوئی دولت واپس پاکستان لانے کا وعدہ کیا تھا۔ لہذا پاکستانیو ں کی خاموش اکثریت کا مطالبہ ہے کہ یہ رقم بھی فوری طور پر ڈیم فنڈ میں ڈال دی جائے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی اپنی درگاہ کی ایک سال کی آمدنی کو ڈیم فنڈ میں دینے کا اعلان کیا ہے لیکن وزیراعظم کے دوسرے ساتھی جہانگیر ترین جن کو اعلیٰ عدلیہ نااہل قرار دے چکی ہے نے ابھی تک خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔ ان کے قریبی ساتھیوں نے کہنا ہے کہ وہ پہلے ہی آزاد امیدواروں کو خریدنے میں اپنی دولت صرف کر چکے ہیں لہذا کچھ سال انتظار کیا جائے۔
امریکہ میں مقیم ایک پاکستانی زاہد یزدانی نے ڈیم فنڈ کے لیے ایک تجویز بھی پیش کی ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کے سیکٹر ز E8, E9 & E10پر مسلح افواج کا قبضہ ہے۔ یہ تینوں سیکٹرز پاکستان کی قیمتی ترین زمین شمار ہوتی ہےجو چھ مربع میل پر مشتمل ہے۔ اگر پاک فوج یہ زمین سی ڈی اے کو واپس کر دے اور بیرون ملک پاکستانیوں کو مارکیٹ قیمت پر فروخت کردے تو صرف ایک سیکٹر کی فروخت سے 3.5 بلین ڈالر اکٹھے ہوسکتے ہیں اور تینوں سیکٹرز کی فروخت سے 10.5 بلین ڈالر اکٹھے ہو سکتے ہیں۔اور دو بلین ڈالر کمرشل پلاٹس کے فروخت سے حاصل ہو سکتے ہیں۔
لہذا اگر پاکستان کی مسلح افواج واقعی پاکستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانا چاہتی ہے تو اسے یہ تینوں سیکٹرز سی ڈی اے کو واپس دینے کا اعلان کردینا چاہیے۔
تاحال اس تجویز پر آئی ایس پی آر کی طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا اور نہ ہی الیکٹرونک میڈیا نے اس پر اپنا اظہار خیال کرنا مناسب سمجھا ہے۔
Social Media News
♥
One Comment