ایرانی حکمران مسلمان نہیں ہیں

mufti_aazam

گذشتہ سال حج کے موقع پر ہونے والی بھگدڑ میں ایرانی حجاج کے ہلاک ہونے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان سخت ترین بیانات کا تبادلہ ہو رہا ہے ۔

لیکن چھ ستمبر کو حج سے ایک ہفتہ پہلے  سعودی عرب کے مفتی اعظم نے ایران کے خلاف سخت ترین بیان دیا ہے اور شائع شدہ ریمارکس میں انہوں نے کہا کہ تہران کے قائدین ( حکمران ) مسلمان نہیں ہیں۔

انہوں نے یہ بیان ایران کے روحانی رہنما کے بیان کے جواب میں کہے ہیں۔ ایران کے لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے سعودی حکام پر گذشتہ سال حج کے موقع پر ہوئی بھگدڑ میں زخمی ہونے والوں کو ہلاک کردینے کا الزام عائد کیا تھا ۔

خامنہ ای نے کہا تھا کہ بے رحم اور قاتل سعودیوں نے زخمیوں کو ہلاک شدگان کے ساتھ کنٹینروں میں بند کردیا ۔ انہیں طبی امداد پہونچانے یا ان کی مدد کرنے یا کم از کم ان کی پیاس بجھانے کی بجائے ان کا قتل کردیا گیا تھا ۔

مکہ مکرمہ کے ایک اخبار میں اپنے ریمارکس میں سعودی مفتی عبدالعزیز الشیخ کا یہ کہتے ہوئے حوالہ دیا گیا کہ خامنہ ای کے ریمارکس سے کوئی حیرت نہیں ہوئی ہے کیونکہ ایرانی مجوسیوں کے وارث ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم کو یہ سمجھنا چاہئے کہ وہ مسلمان نہیں ہیں کیونکہ وہ مجوسیوں کے وارث ہیں۔ مسلمانوں کے تئیں ان کی دشمنی بہت قدیم ہے ۔

گذشتہ سال مناسک حج کی ادائیگی کے دوران ہوئی بھگدڑ میں 2,426 افراد ہلاک ہوگئے تھے ۔ ایران کے سب سے زیادہ 464 باشندے اس بھگدڑ میں ہلاک ہوئے تھے

سعودی عرب کے مفتی اعظم نے ایران کے خلاف سخت ترین بیان دیا ہے اور شائع شدہ ریمارکس میں انہوں نے کہا کہ تہران کے قائدین ( حکمران ) مسلمان نہیں ہیں۔

انہوں نے یہ ریمارکس ایران کے روحانی رہنما کے بیان کے جواب میں کہے ہیں۔ ایران کے لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے سعودی حکام پر گذشتہ سال حج کے موقع پر ہوئی بھگدڑ میں زخمی ہونے والوں کو ہلاک کردینے کا الزام عائد کیا تھا ۔

خامنہ ای نے کہا تھا کہ بے رحم اور قاتل سعودیوں نے زخمیوں کو ہلاک شدگان کے ساتھ کنٹینروں میں بند کردیا ۔ انہیں طبی امداد پہونچانے یا ان کی مدد کرنے یا کم از کم ان کی پیاس بجھانے کی بجائے ان کا قتل کردیا گیا تھا ۔

مکہ مکرمہ کے ایک اخبار میں اپنے ریمارکس میں سعودی مفتی عبدالعزیز الشیخ کا یہ کہتے ہوئے حوالہ دیا گیا کہ خامنہ ای کے ریمارکس سے کوئی حیرت نہیں ہوئی ہے کیونکہ ایرانی مجوسیوں کے وارث ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم کو یہ سمجھنا چاہئے کہ وہ مسلمان نہیں ہیں کیونکہ وہ مجوسیوں کے وارث ہیں۔ مسلمانوں کے تئیں ان کی دشمنی بہت قدیم ہے ۔

گذشتہ سال مناسک حج کی ادائیگی کے دوران ہوئی بھگدڑ میں 2,426 افراد ہلاک ہوگئے تھے ۔ ایران کے سب سے زیادہ 464 باشندے اس بھگدڑ میں ہلاک ہوئے تھے

Comments are closed.