علم و آگہی

میں نیشنل ازم پہ کاربند کیوں ہوں ؟۔۔۔ حصہ ہشتم

میں نیشنل ازم پہ کاربند کیوں ہوں ؟۔۔۔ حصہ ہشتم

مہرجان  ریاستی دانشور جس طرح قومی بالادستی کے تناظر میں تاریخ سے منہ موڑ لیتا ہے وہ اپنی تئیں حاکم و محکوم کے تضاد کو محدودے چند اختلافات کا نام نہ دےکر بھی قابض ریاست کی سالمیت و اجارہ داری (سپر اسٹرکچر /پاکستانیت) کو بچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرتا ہے۔اب تاریخ میں بلوچ قومی مزاحمت کار نے جس […]

· Comments are Disabled · علم و آگہی
میں نیشنلزم پہ کاربند کیوں ہوں؟ حصہ ہفتم

میں نیشنلزم پہ کاربند کیوں ہوں؟ حصہ ہفتم

مہر جان سنہ 48سے ‎ریاستی دانشوروں کا کردار ہمیشہ ان تمام افعال کیلئے جواز مہیا کرنا رہا ہے جو محکوم و مفتوح قوموں پر مسلط کردیئے جاتے ہیں۔یہاں بھی اگر ان کا کردار دیکھنا مقصود ہو تو پہلی بات ہمیں یہ سمجھ لینی چاہیے کہ ریاست پاکستان نے ریاست قلات پہ بزور شمشیر جب قبضہ کیا تو اب ان دو […]

· 3 comments · علم و آگہی
جبر اور اختیار کا فلسفہ

جبر اور اختیار کا فلسفہ

 تحریر وتحقیق: پائندخان خروٹی  فلسفہ و منطق میں کاز اینڈ ایفیکٹ کے حوالے سے ماضی کے لگے بندھے اصولوں کی پیروی کرنا موجودہ ترقی یافتہ دنیا میں ممکن نہیں رہا۔ مثال کے طور پر کہا جاتا ہے کہ جب کسی جگہ دھواں اٹھتا نظر آئے تو وہیں پر آگ ضرور لگی ہوگی۔ لیکن آج کا مشاہدہ ہے کہ آگ اور […]

· Comments are Disabled · علم و آگہی
‏‎ میں نیشنل ازم پہ کاربند کیوں ہوں ؟۔۔ حصہ ششم

‏‎ میں نیشنل ازم پہ کاربند کیوں ہوں ؟۔۔ حصہ ششم

مہرجان سماجی شعور میں بھی شناخت کی اہمیت کو کسی طور نظر انداز نہیں کیاجاسکتا ، سماج میں انسان اپنی شناخت و خودمختاری کے لیے مسلسل جہد کے ساتھ برسر پیکار ہے یہ شناخت کی وہی جنگ ہے جس کی وضاحت ھیگل نے آقا و غلام کی جدلیات میں کی ہے کہ کیسے ایک انسان اپنی شناخت کے لئے موت […]

· 1 comment · علم و آگہی
میں نیشنل ازم پہ کاربند کیوں ہوں ؟ حصہ پنجم

میں نیشنل ازم پہ کاربند کیوں ہوں ؟ حصہ پنجم

مہر جان  مینوفیکچرڈ کامن سینس کا ڈومین فلسفہ میں لسانیات ہے۔ لسانیات کا تعلق ذہن سے ہے لیکن بعض مفکرین لسانیات کو اس قدر اہمیت نہیں دیتے ، وہ اسے شاہد لفظوں کا کھیل ، آسمانوں سے اوپر کی بات سمجھتے ہیں لیکن دوسری طرف بعض مفکرین بشمول گرامشی جو کہ خود اک ماہر لسان تھے فوک لور (لسانیت) کو کامن سینس […]

· 4 comments · علم و آگہی
میں نیشنل ازم پہ کاربند کیوں ہوں ؟۔حصہ چہارم

میں نیشنل ازم پہ کاربند کیوں ہوں ؟۔حصہ چہارم

مہرجان ‎بھوک اور شناخت دو بنیادی و فطری (حیوانی جبلت /تعقلی) ضرورتیں ہیں جہاں اول الذکر کے لیے طبقات اور مؤخرالذکر کے لیے قومیں لڑتی آرہی ہیں۔ اقوام کی بنیاد شناخت جبکہ طبقات کی بنیاد بھوک و افلاس ہوا کرتی ہے۔ یہی شناخت قوم سے بڑھ کر تہذیبوں تک آتی ہے، جہاں محکوم اقوام اپنی شناخت و روایات کو اپنی […]

· 1 comment · علم و آگہی
میں نیشنل ازم پہ کاربند کیوں ہوں؟۔حصہ سوم

میں نیشنل ازم پہ کاربند کیوں ہوں؟۔حصہ سوم

مہرجان شناخت و قومیت پہ ا یک بڑا اعتراض جو لبرل حلقوں کی طرف سے کیا جاتا ہے کہ شناخت و قومیت اپنانے میں آپ کی اپنی رضامندی (آزادی) شامل نہیں تو پھر ایسے میں شناخت و قومیت کے لیے یہ مزاحمت چہ معنی دارد ؟ یا یہ کہ شناخت فطری نہیں ہے ،اس لیے شناخت کی کوئی اہمیت نہیں […]

· 4 comments · علم و آگہی
فلسفہ میں منطقی مغالطہ اور پیراڈوکس

فلسفہ میں منطقی مغالطہ اور پیراڈوکس

پائندخان خروٹی فلسفہ اور سائنس کی دنیا میں کوئی بھی رائے حتمی اور مطلق نہیں ہو سکتی۔ خلقی سیاسی مفکورہ میں ہر دریافت شدہ اصول یا قانون میں نئی دریافت کی تلاش نظر آتی ہے، ہر قائم شدہ دلیل کے مقابلے میں ایک اور نئی دلیل اُبھر آتی ہے، ہر سوال سے ایک نیا سوال جنم لیتا ہے، ہر جواب […]

· Comments are Disabled · علم و آگہی
میں نیشنل ازم پہ کاربند کیوں ہوں۔حصہ دوم

میں نیشنل ازم پہ کاربند کیوں ہوں۔حصہ دوم

مہرجان نیشنل ازم پہ اکیڈمک دنیا میں سب سے بنیادی اعتراض جو کیا جاتا ہے وہ یہ کہ “نیشنل ازم امیجنری ہے“۔نیشنل ازم کے حوالے سے چار بڑے نظریہ ساز ایرک ہابسبوم (مارکسسٹ مورخ)، بینیڈکٹ اینڈرسن، ارنیسٹ گیلنر (لبرل)، اور سوشلسٹ نائجل ہیرس ہیں۔ یہ چاروں اس بات پر متفق ہیں کہ “قوم ایک امیجنری تشکیل ہے” اس اعتراض کے […]

· 1 comment · علم و آگہی
سائنس وفلسفہ میں اسباب اور نتائج

سائنس وفلسفہ میں اسباب اور نتائج

 پائندخان خروٹی ہر ذی شعور شخص اس بات پر متفق ہے کہ دنیا میں کوئی واقعہ بغیر کسی وجہ کے ظہور پذیر نہیں ہوتا۔ بالفاظ دیگر کوئی عمل بےوجہ نہیں ہوتا۔ ہاں یہ ہو سکتا ہے کہ کسی شخص سے سرزد ہونے والا فعل یا کسی واقعہ کی ظہور پذیری کے پیچھے اصل وجہ کا آپ کو ادراک نہ ہو […]

· Comments are Disabled · علم و آگہی
ڈائیلاگ، سچ کی بالادستی کا ضامن

ڈائیلاگ، سچ کی بالادستی کا ضامن

پائندخان خروٹی جب تک کمیونیکیشن کے سرچشمے اور نصاب بنانے کے اختیارات زردار اور زور دار کے کنٹرول میں ہوں اُس وقت تک ذہنی نشوونما اور انسانی عقل کی بالادستی قائم کرنے کا خواب، خواب ہی رہیگا، پولیٹیکل اکانومی پر مسلط عناصر کا قبضہ چھڑانے کیلئے ضرور ہے کہ تمام سیاسی سرگرمیوں اور ریاستی پالیسیوں کو مفاد خلق , رائے […]

· Comments are Disabled · علم و آگہی
ڈاکٹر مبارک علی :ایک تنقیدی جائزہ

ڈاکٹر مبارک علی :ایک تنقیدی جائزہ

پائندخان خروٹی برصغیر پاک و ہند میں عصر حاضر کے ممتاز مورخ ڈاکٹر مبارک علی پر قلم اٹھانے سے پہلے اس بات کی وضاحت کرنا ضروری سمجھتا ہوں کہ میں نے زندگی میں جتنے مصنفین کی کتابوں کا مطالعہ کیا ہے ان میں جن چند افراد کو سب سے زیادہ پڑھا ہے ان میں سے ایک ڈاکٹر مبارک علی بھی […]

· 1 comment · علم و آگہی
ارتقاء کا رُخ کا تعین کرنے میں جدلیاتی فلسفہ کا کردار

ارتقاء کا رُخ کا تعین کرنے میں جدلیاتی فلسفہ کا کردار

پائندخان خروٹی زندگی کی پُرخار اور پُرخطر راہوں میں ہر اختتام پر ایک نیا آغاز پالینا ہی بصیرت اور دانشمندی ہے۔ عدم کو موجود ثابت کرنے کے باوجود بھی عدم کا باقی رہ جانا نظریہ ارتقاء کی حقانیت ہے۔ انسان بیرونی تضادات کو ہموار کرنے کیلئے اپنے اندر کے بھنور سے بھی لڑتا رہتا ہے۔ وہ اُجڑی ہوئی بستی کا […]

· 1 comment · علم و آگہی
ارتقا کیسے ہوتا ہے؟

ارتقا کیسے ہوتا ہے؟

زبیر  حسین سائنس کے مختلف میدانوں سے حاصل کردہ معلومات کے مطابق ہماری زمین پر پائے جانے والے تمام جانداروں کا جد امجد ایک ہی ہے۔ یہ جد امجد یک خلوی تھا اور آج سے کوئی چار ارب سال پہلے وجود میں آیا۔ اس یک خلوی جاندار سے انواع و اقسام کے کروڑوں جاندار کیسے وجود میں آ گئے؟ ارتقا […]

· Comments are Disabled · علم و آگہی
“جدیدیت اور نوآبادیات” ایک جائزہ

“جدیدیت اور نوآبادیات” ایک جائزہ

مہر جان ‎ ‎اکثر میں اس بات پہ حیران رہا کہ آخر سقراط نے ایسا کیوں کہا کہ “میں جتنے بھی بڑے نامی گرامی دانشوروں سے ملا، وہ اتنے ہی بڑےاحمق نکلے “ اس بات میں کیا ایسی گہری بات کی گئی ہے جو میرے سر سے گذر گئی۔ سقراط آخر ان دانشوروں سے چاہتا کیا تھا ، اکثریت کی […]

· Comments are Disabled · علم و آگہی
تقدیر میں انسان کا بڑھتا ہوا کردار

تقدیر میں انسان کا بڑھتا ہوا کردار

سعید اختر ابراہیم مذہبی معتقدات کا اصل مسئلہ یہ ہے کہ انہیں عقلی دلائل کی بنیاد پر نہیں پرکھا جاسکتا ہاں البتہ تاویل کا معاملہ بالکل دوسری بات ہے کہ تاویل سے انتہائی نامعقول بات کو بھی منوایا جاسکتا ہے بشرطیکہ مدّ مقابل محض عقائد کی بنیاد پر ہی بات کررہا ہو۔ عقیدے اور عقل کا سرے سے کوئی تال […]

· Comments are Disabled · علم و آگہی
مرد ایک ناکام فاتح

مرد ایک ناکام فاتح

سعید اختر ابراہیم کیاعورت کمتر ہے، کمزور ہے، بیوقوف ہے، سازشی ہے، چلتر باز ہے؟؟؟ ہاں عورت کم و بیش ایسی ہی ہے ۔ نہ تو مردوں کی اور نہ ہی عورتوں کی خواہش ہے کہ اس صورتِ حال میں کوئی بڑی تبدیلی آئے۔ اگر کوئی آپ سے یہ سوال پوچھے کہ کیا آپ عورت بننا پسند کریں گے تو […]

· 1 comment · علم و آگہی
شادی یا لیگل پراسٹیٹیوشن

شادی یا لیگل پراسٹیٹیوشن

سعید اختر ابراہیم کیاآپ نے اپنی زندگی میں کوئی ایسا شادی شدہ جوڑا (جن کی شادی کو کم از کم آٹھ دس سال کا عرصہ گزر چکا ہو) دیکھا ہے جو ایک دوسرے سے مطمئن ہو اور اپنے ساتھی کیساتھ ابتدائی دور جیسی محبت محسوس کرتا ہو۔ اگر آپ کے مشاہدے  میں ایسی کوئی مثال آئی ہے تو یقین جانئے […]

· Comments are Disabled · علم و آگہی
جدید ترقی کا تصور نو آبادیاتی تناظر میں

جدید ترقی کا تصور نو آبادیاتی تناظر میں

 مہر جان قوم دوست انسانوں کو نہ صرف رجعت پسند کہا جاتا ہے بلکہ ترقی مخالف شد و مد سے کہا جاتا ہے لیکن کیا وجہ ہے کہ باہر سے آنے والے کالونائزر ز کو کالونائزڈ کی ترقی کی بہت فکر ہوتی ہے اور کالونائزر ترقی سے نہ صرف نالاں نظر آتے ہیں بلکہ اس کی خلاف مکمل مزاحمت کی […]

· Comments are Disabled · علم و آگہی
سائنس کا ارتقاء اور مسلم حکمرانوں کا رویہ تحریروتحقیق

سائنس کا ارتقاء اور مسلم حکمرانوں کا رویہ تحریروتحقیق

پائندخان خروٹی براعظم يورپ کی تاریخ میں تحریک نشاۃ ثانیہ کی بدولت اہل یورپ دیومالائی قصوں وکہانیوں اور خرافات وتوہمات سے چھٹکارا پاکر جدید انداز میں پہلی مرتبہ انسانی عقل کی بالادستی، انسانیت کو اپنی معراج تک پہنچانے اور فطرت کی عبادت کرنے کی بجائے فطرت پر حکومت کرنے کی راہ پر گامزن ہوگئے۔ گویا سائنٹفک سوچ واپروچ اختیار کرنے […]

· Comments are Disabled · علم و آگہی