سعودی عرب اور ایران پراکسی جنگوں کو ہوا دے رہے ہیں

cartoon-emad-hajjaj

برطانوی وزیرِ خارجہ بورس جانسن نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور ایران مشرقِ وسطی میں پراکسی جنگوں کو ہوا دے رہے ہیں جبکہخطے کے بعض سیاستدان اسلام کی شکل کو بگاڑ کر پیش کر رہے ہیں۔

برطانوی اخبار’ دی گارڈین‘ کی ایک تازہ رپورٹ کے مطابق وزیرِ خارجہ بورس جانسن نے ایران اور سعودی عرب پر خطے میں پراکسی جنگ کو تیز کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ سعودی عرب برطانوی دفاعی کمپنیوں کا اہم صارف ہے اور دونوں ممالک کے درمیان طویل عرصے سے اچھے تعلقات ہیں۔ جبکہ ایران 1979 میں آنے والے انقلاب کے بعد سے برطانیہ اور ایران کے درمیان تعلقات اُتار چڑھاؤ کا شکار رہے ہیں۔

 بورس جانسن کو رواں برس جولائی میں برطانوی وزیرِ اعظم ٹریزا مے نے ملک کا وزیر خارجہ مقرر کیا تھا۔ ’دی گارڈین‘ کے مطابق گزشتہ ہفتے اٹلی کے شہر روم میں ایک تقریب کے شرکاء سے خطاب کے دوران برطانوی وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ مشرقِ وسطیٰ میں حقیقی قیادت کی عدم موجودگی نے لوگوں کو اِس بات کی چُھوٹ دی ہے کہ وہ اسلام کو مسخ کر کے پیش کریں اور پراکسی وارز کو ہوا دیں۔

برطانوی اخبار ’دی گارڈین کی ویب سائٹ پر شائع ہوئی ویڈیو میں جانسن یہ کہتے ہوئے نظر آئے، ’’سعودی عرب اور ایران دونوں ہی پراکسی وارز میں مصروف نظر آتے ہیں اور  یہ سب دیکھتے رہنا کسی المیے سے کم نہیں۔‘‘ اخبار کی ویب سائٹ پر شائع ہوئی فوٹیج سے اگرچہ یہ واضح نہیں کہ برطانوی وزیرِ خارجہ نے واضح طور پر سعودی عرب اور ایران پر اسلام کی اصل شکل  کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کا الزام عائد کیا ہے تاہم ’دی گارڈین‘ کی رپورٹ کے مطابق جانسن نے سعودی عرب پر اسلام کے غلط استعمال کا الزام لگایا ہے۔

جانسن نے مزید کہا، ’’ایسے سیاستدان موجود ہیں جو ایک مذہب اور اُس مذہب کے مختلف مسالک کا اپنے سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے گھما پھرا کر ناجائز استعمال کرتے ہیں۔ تمام مشرقِ وسطیٰ میں سب سے گھمبیر مسائل یہی ہیں‘‘۔

 خیال رہے کہ سابقہ جرنلسٹ اور لندن شہر کے سابق میئر بورس جانسن  نے ’بریگزِٹ‘ کی مہم کی قیادت کی تھی۔ دوسری جانب برطانوی دفترِ خارجہ کے ایک ترجمان نے برطانیہ سعودی تعلقات پر بات کرتے ہوئے زور دیا کہ سعودی عرب برطانیہ کا اتحادی ہے اور اِس کے خلاف کچھ بھی کہنا غلط ہو گا۔

 برطانوی وزارتِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا، ’’جیسا کہ سیکرٹری خارجہ نے اتوار کے روز واضح طور پر کہا ہے کہ ہم سعودی عرب کے اتحادی ہیں اور سعودی سرحدوں کو محفوظ بنانے اور سعودی عوام کی حفاظت کرنے میں اُس کی مدد کرتے رہیں گے۔ سعودی مخالف کوئی بھی تجویز غلط اور حقائق کے برعکس تصور کی جائے گی‘‘۔

DW

Comments are closed.