جوزف کاربل کا کشمیرفارمولہ
بیرسٹر حمید باشانی میں نےگزشتہ کالم میں ڈکسن پلان کا ذکر کیا تھا۔ ڈکسن کو پچاس کی دہائی میں مسئلہ کشمیر پر ایک اتھارٹی مانا جاتا تھا۔ پاکستان اور انڈیا کی حکمران اشرافیہ اور خصوصا پنڈت جواہر لال نہرو نے اس حقیقت کو کھلے عام تسلیم کیا تھا کہ ڈکسن کشمیر کے مسئلے اور اس کے حل کے بارے میں […]