جب علم و دانش شجرممنوع بنا
بیرسٹر حمید باشانی آج میں جس آدمی کے بارے میں لکھ رہا ہوں، اس کو آپ لکھاریوں کا باوا آدم کہہ سکتے ہیں۔ اس شخص نے ایک ایسے دور اور ماحول میں دو سو ساٹھ سے زائد کتابیں لکھی ہیں، جس دور میں ایک کتاب لکھنا بھی جوئئے شیر لانے کے مترادف تھا۔ لیکن یہاں ایک یا دو نہیں، بات […]