بھارت میں داعش نیٹ ورک کے خلاف ملک گیر چھاپے


جاوید اختر

بھارت کی قومی تفتیشی ایجنسی نے داعش نیٹ ورک کیس میں آج پیر کو ملک کی چار ریاستوں میں تقریباً بیس مقامات پر چھاپے مارے۔ ایجنسی نے پانچ افراد کو گرفتار اور ایکانتہائی شدت پسند جہادی گروپکا پردہ فاش کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

بھارت کی قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) کی جانب سے ملک کے مختلف حصوں میں آج پیر کے روز چھاپے کی کارروائی کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ اب تک پانچ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق این آئی اے چار ریاستوں کرناٹک، مہاراشٹر، جھارکھنڈ اور دہلی میں چھاپے کی کارروائی انجام دے رہی ہے۔ اس نے آج 18 دسمبر کو کرناٹک میں اب تک گیارہ مقامات پر، جھارکھنڈ میں چار، مہاراشٹر میں تین اور دہلی میں ایک مقام پر چھاپے مارے۔

این آئی اے کے ذرائع نے بتایا کہ یہ چھاپے ماری آئی ایس آئی ایس (داعش) نیٹ ورک کیس کے سلسلے میں مارے جارہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ آج چھاپے ماری کے دورانایک انتہائی شدت پسند جہادی گروپکا پتہ چلا ۔این آئی اے نے مزید بتایا کہ چھاپے کے دوران بڑی تعداد میں نقدی، ہتھیار، حساس دستاویزدت اور مختلف آلات برآمد کیے گئے۔

بھارت کی قومی تفتیشی ایجنسی کا کہنا ہے کہ جن ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے وہ اپنےغیر ملکی سہولت کاروں کی ہدایت پر بھارت میں سرگرم تھے  اور ملک میں دہشت گردی کی سرگرمیاں انجام دے رہے تھے۔

یاد رہے کہ بھارت کی اس انسداد دہشت گردی ایجنسی نے گزشتہ ہفتے بھی ریاست مہاراشٹر کے چالیس سے زائد مقامات پر چھاپے مارے تھے اور پندرہ افرا د کو گرفتار کیا تھا۔

این آئی اے نے دعویٰ کیا تھا کہ گرفتار شدگان میں داعش ماڈیول کا ایک سربراہ بھی شامل تھا جو نئے کارکنوں سے تنظیم کے تئیں وفاداری کا حلف اور بیعتلیتا تھا۔ این آئی اے نے اس وقت بھی بڑ ی تعداد میں نقدی، ہتھیار، حساس دستاویزات اور ڈیجیٹل آلات ضبط کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

 این آئی اے کے مطابق اس نے ان افراد کو گرفتار کرکے ملک میں دہشت گردی اور تشدد پھیلانے کے ایک بڑے منصوبے کو ناکام بنادیا۔ بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ گوکہ داعش مشرق وسطی یا دیگر ملکوں کی طرح بھارت میں سرگرم نہیں ہے لیکن یہ نوجوانوں کو شدت پسندی کی جانب مائل کرکے اپنے نیٹ ورک کو یہاں بھی بڑھانے کی کوشش کررہی ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ داعش سے وابستہ افراد بھارت میں مسلمانوں پر ہونے والے مبینہ مظالم بالخصوص لنچنگ کے واقعات نیز منافرت انگیز تقریروں اور ماورا ئے انصاف گرفتاریوں کا حوالہ دے کر مسلم نوجوانوں کو اپنی جانب راغب کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

بشکریہ: ۔

DW.COM/URDU

Comments are closed.