کینیڈا میں بچّوں کو جنسی تعلیم کے نصاب میں کیا پڑھایا جاتا ہے؟۔1

آصف جاوید

انسانی معیار زندگی کے اعتبار سے کینیڈا اقوامِ متّحدہ کے ہیومن ڈیولپمنٹ انڈیکس پر ٹاپ ٹین ممالک میں شامل رہتا ہے، یہاں تعلیم ہر بچّے کا بنیادی حق ہے اور ہائی اسکول یعنی گریڈ بارہ تک مفت فراہم کی جاتی ہے،یہاں سوسائٹی نے یہ تسلیم کیا ہے کہ بچّے جنسی جرائم کا آسان شکار ہوتے ہیں اور معاشرے میں پیڈوفیلیا، انسیسٹ، اور دیگر جنسی جرائم کے امکانات ہر وقت موجود رہتے ہیں۔اس سلسلے میں قانون تو اپنے فرائض انجام دیتا ہے، مگر بچّوں کو ممکنہ خطرات اور جنسی صحت کے معاملات سے مسلسل آگاہی نہایت ضروری ہے۔ اس لئے بچّوں کو اسکولوں میں جسمانی صحت، جنسی افعال اور خطرات کے بارے میں موثّر معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔

جب 23فروری سنہ 2015 کو کینیڈا کے صوبے اونٹاریو میں شعبہ تعلیم نے اسکولوں کے بچّوں میں محکمہ تعلیم کی جانب سے تجویز کردہ نئے ہیلتھ اینڈ فزیکل ایجوکیشن نصاب کا اجراء کیا تھا ، پورے صوبے کی مین اسٹریم سوسائٹی کی جانب سے اس کا خیر مقدم کیا گیا تھا، مگر ساؤتھ ایشین کمیونٹی ، بالخصوص مسلم اور پاکستانی سوسائٹی میں اس نصاب کے بارے بہت اشتعال پایا جاتا تھا، کیونکہ یہ نصاب ان کے لئے بے شرمی اور بے حیائی کی تعلیم کے مترادف تھا۔

غلط فہمی کی بنیاد پر یہ لوگ اس نصاب کو جنسی تعلیم کا نصاب قرار دے کر بہت واویلا مچایا رہے تھے۔ تھارن کلف ، ٹورونٹو اور مسی ساگا جو کہ پاکستانی مسلمانوں کےگڑھ کہلاتے ہیں، وہاں عرب اور پاکستانی نژاد مسلمان والدین نے اپنے بچّوںسے کلاسوں کے بائیکاٹ تک کروایا تھا، نصاب کے خلاف بہت مظاہرے کئے گئے تھے۔ نصاب کے بارے میں بہت بدگمانیاں تھیں۔ ایک ذمّہ دار باپ اور معاشرے کا ایک ذمہّ دار شہری ہونے کی حیثیت سے میں نے بھی اس نصاب کا مطالعہ کیا ہے۔

ساؤتھ ایشین کمیونٹی میں ہونے والے واویلے اور میں اسٹریم کلچر کی خاموشی نے مجھے اس بات پر مجبور کیا کہ میں اس بات کا کھوج لگاؤں کہ ساؤتھ ایشین کمیونٹی ، بالخصوص مسلم اور پاکستانی سوسائٹی میں اس نصاب کے بارے میں اسقدر اشتعال کیوں پایا جاتا ہے، یہ لوگ کیوں اس قدر احتجاج کر رہے ہیں؟۔ اور اس نصاب سے بچّوں کو کیا کیا ممکنہ خطرا ت پیشِ نظر ہیں؟۔ اسلئے مجھے کافی وقت لگا کر اس نصاب کا عمیق مطالعہ کرنا پڑا۔ تاکہ کمیونٹی میں اس بارے ہونے والے احتجاج ، سوشل میڈیا پر اس بارے میں ہونے والے تبصروں کا صحیح جواب حاصل کرنے کی کوشش کروں۔

میں نے اس ضمن میں چند واضح بدگمانیوں کا نصاب میں موجود معلومات و ہدایات کی روشنی میں جواب حاصل کرنے کی کوشش کی ہے۔ ہیلتھ اینڈ فزیکل ایجوکیشن کا نصاب دو حصّوں پر محیط ہے، گریڈ ایک سے گریڈ آٹھ اور گریڈ نو سے گریڈ بارہ۔ ہر گریڈ کے لئے نصاب میں پڑھائے اور سکھلائے جانے والے علم کے بارے میں تفصیلی مواد اور ہدایات موجود ہیں۔

پہلی بدگمانی

ہمارے بچْوں کو گریڈ ون سے جنسی تعلیم دی جائے گی۔

نصاب میں کیا کہا گیا ہے

یہ غلط فہمی قطعی دور ہونی چاہئے کہ یہ فقط جنسی تعلیم کا نصاب ہے۔ کوئی نیا نصاب متعارّف نہیں کرایا گیا ہے، بلکہ یہ ایک ترمیم و اضافہ شدہ نصاب ہے ۔نصاب میں کہا گیا ہے کہ یہ ہیلتھ اینڈ فزیکل ایجوکیشن کا جامع اور مربوط نصاب ہے۔ اس میں بچّوں کو درجہ بہ درجہ حفظانِ صحت، کھیل کود کی اہمیت، انسانی جسم کی ساخت، جسمانی اعضاء اور ان کے افعال ، انسانی جسم کی نشو نما، جسمانی صحت کے مسائل، کم سنی اور بلوغیت ، انسانی جسم میں عمر کے ساتھ ساتھ ہونے والی تبدیلیوں، شیر خواری، بچپن، کمسنی، قبل از بلوغیت، بلوغیت، جسمانی اعضاءکی نشونما، جسمانی اعضاء کے افعال، عمر کے ساتھ ساتھ تبدیل ہونے والی جسمانی تبدیلیاں، نفسیاتی رویّے، جنسیاتی مسائل، ماحولیات، حفاظتی تدابیر وغیرہ کی تعلیم دی جائے گی۔

دوسری بدگمانی

پانچ سے چھ سالہ بچّوں کو واضح طور پر جنسی فعل سرانجام دینے کے بارے میں معلومات دی جائیں گی، انہیں واضح طور پر اورل سیکس اور اینل سیکس کے طریقے بتائے جائیں گے۔ جنسی عمل کی عملی وضاحت کے لئے گرافکس استعمال کئے جائیں گے۔

نصاب میں کیا کہا گیا ہے

اس ضمن میں نصاب میں کہا گیا ہے کہ گریڈ 1 کے بچّوں کو باڈی پارٹس یعنی جسمانی اعضاء کی شناخت کرائی جائے گی اور ان اعضاء کے نام بتائے جائیں گے، تمام جسمانی اعضاء کے تعارّف کے ساتھ ساتھ بچّوں کو پرائیویٹ باڈی پارٹس یعنی شرم گاہ کے اعضاء کی شناخت اور نام بھی بتائے جائیں گے۔ اور یہ بھی بتایا جائے گا کہ کسی غیر کا بچّوں کے پرائیویٹ باڈی پارٹس کو چھونا ایک نا پسندیدہ اور غیر مناسب عمل ہے۔

گریڈ 2 میں بچّوں کو کونسینٹ یعنی نیت اور ارادے کے تحت انجام دئے جانے والے افعال کے بارے میں بتایا جائے گا۔ اور اس بات کی وضاحت کی جائے گی کہ اگر کوئی شخص بچّے کے پرائیویٹ پارٹس یعنی شرم گاہ کے اعضاء کو بدنیتی سے چھونے یا ننگا کرنے کی کوشش کرے تو بچّے کو بلند آواز میں نہیں کہنے کا حق حاصل ہے۔

عمل تولید یعنی انسان اور جانور بچّے کیسے پیدا کرتے ہیں، اس فعل کو براہ راست بچّے کی معلومات میں نہیں دیا جائے گا ، بلکہ سائنسی انداز میں بتایا جائے گا کہ کس طرح ایک بیضا اور جرثومہ آپس میں ملاپ کرتے ہیں۔ اور یہ معلومات بھی ایک درجہ آگے بڑھا دی گئی ہیں یعنی عمل تولید (بیضے اور جرثومے) کے ملاپ کو اب گریڈ 3 کی جگہ گریڈ 4 میں پڑھایا جائے گا۔ جنسی ملاپ کے طریقہ کار کو گریڈ 5 میں پڑھایا جائے گا، جیسا کہ پچھلے نصاب میں پڑھایا جاتا تھا۔

تیسری بدگمانی

بچّوں کو ہم جنس پرستی، اور جنسی عمل کے دوران نکلنے والی رطوبتوں کے بارے میں معلومات گرافکس کی شکل میں مہیّا کی جائیں گی، یعنی فلمیں اور تصاویر دکھا کر ہم جنس پرستی کی تعلیم دی جائے گی۔

نصاب میں کیا کہا گیا ہے

نصاب میں کہا گیا ہے کہ گریڈ 3 میں بچّوں کو جنسی شناخت ، اور جنسی رجحانات کے بارے میں بتایا جائے گا۔ بچّوں کو تعلیم دی جائے گی کہ ہر بچّہ ایک دوسرے سے عادات و اطوار اور رجحانات کے لحاظ سے مختلف ہوتا ہے۔ ہر بچّے کا بیک گراؤنڈ فرق ہوتا ہے۔ کچھ بچّے اپنے ماں اور باپ کی زیرِ نگرانی پرورش پاتے ہیں۔ کچھ بچّوں کے والدین صرف مرد ہوسکتے ہیں۔ کچھ بچّوں کے والدین صرف عورتیں ہی ہوسکتی ہیں۔ کچھ بچّے دادا، دادی یا نانا، نانی کے ہاتھوں پرورش پاتے ہیں۔ اور کچھ اپنی آیا کی گود میں پرورش پاتے ہیں۔

اس گریڈ کے بچّوں کو سمجھایا جائے گا کہ اگر کسی بچّے کے والدین ایک ہی جنس سے تعلّق رکھتے ہوں تویہ کوئی برائی کی بات نہیں ہے۔ اور بچّوں پر لازم ہے کہ وہ ہر طرح کے ماں باپ کے ساتھ عزّت اور برابری کا برتاؤ کریں۔ اس گریڈ میں زیادہ مواد انسانی جنسی تعلّقات اور جنسی رویّوں کے بارے میں ہے۔ ماسٹر بیشن یعنی خود لذّتی کا تعارّف گریڈ 6 میں کرایا جائے گا، اور اس عمل کے نفسیاتی پہلوؤں کی وضاحت بھی کی جائے گی۔ گریڈ 6 میں اورل سیکس اور اینل سیکس کو جنسی عمل کے متبادل طریقہ کار کے طور پر نہیں پڑھایا جائے گا، بلکہ ان تمام افعال کی ایک ممکنہ جنسی عمل اور اسکے مضمرات کے طور پر آگہی دی جائے گی۔نابالغ لڑکیوں کو حمل سے بچاؤ اور غیر محفوظ جنسی عمل کے ذریعے پھیلنے والی بیماریوں کے خطرات اور ان سے بچاؤ کے بارے میں آگہی دی جائے گی۔

جاری ہے

2 Comments