جرمنی کے شہر میونخ میں ایک شاپنگ سنٹر میں دہشت گردی کے تازہ ترین واقعے میں دس افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوئے ہیں۔
جنوبی جرمن شہر میونخ میں ایک شاپنگ سینٹر پر فائرنگ کے بعد پولیس نے علاقے کو چاروں طرف سے گھیر لیا ہے۔ خبر رساں اداروں کے مطابق اس واقعے میں متعدد افراد کے ہلاک اور زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
ڈیلی میل کے مطابق حملہ آور نے اللہ اکبر کا نعرہ لگایا اور فاسٹ فوڈ چین میکڈونلڈ کے باہر فائرنگ شروع کر دی اور بچوں کو مارنے کے بعد شاپنگ سنٹر میں فائرنگ کی۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق حملہ آور ایک تھا اور ایرانی تھا۔
میونخ کے اخبار ’آبینڈ سائی ٹُنگ‘ نے اس شاپنگ سینٹر میں ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد پندرہ تک بتائی ہے۔ ٹی وی فوٹیج میں ایمرجنسی کے وقت استعمال میں آنے والی درجنوں گاڑیاں دیکھی جا رہی ہیں۔
پولیس ترجمان کے مطابق اس واقعے میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔ تاہم فی الحال یہ واضح نہیں ہے کہ یہ فائرنگ کس نے کی۔ باویرین نشریاتی ادارے بی آر نے اپنی ویب سائٹ پر بتایا ہے کہ یہ واقعہ شہر کے موزاخ نامی علاقے کے اولمپیا شاپنگ سینٹر میں پیش آیا ہے۔
میونخ کی پولیس کی جانب سے ٹوئیٹر پر ایک پیغام میں اس واقعے کی تصدیق کی گئی ہے اور لوگوں سے اُس علاقے کی جانب جانے سے گریز کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کی تعداد غالباً تین ہے، جو فائرنگ کے بعد فرار ہونے کی کوشش میں ہیں۔ اس واقعے کے آغاز پر ایک حملہ آور نے ایک فاسٹ فوڈ ریستوراں کے باہر راہگیروں پر فائرنگ شروع کر دی تھی۔ اس واقعے کی ویڈیو فوٹیج بھی سوشل میڈیا پر گردش کرنے لگی ہے۔
اسی دوران پولیس کی جانب سے لوگوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ کسی بھی طرح کی تصاویر یا ویڈیو فوٹیج سوشل میڈیا پر پوسٹ نہ کریں کیونکہ اس طرح وہ پولیس کی موجودگی کے حوالے سے بھی اطلاعات کو عام کرتے ہوئے الٹا حملہ آوروں کی معاونت کریں گے۔
یہ بات اہم ہے کہ رواں ہفتے پیر کے روز صوبے باویریا ہی کے شہر ورزبرگ میں ایک افغان مہاجر نوجوان نے ایک ٹرین میں کلہاڑی اور چاقو کے وار کر کے تین افراد کو زخمی کر دیا تھا۔ اسی تناظر میں باویریا صوبے سمیت جرمنی بھر میں سکیورٹی خاصی سخت ہے۔
یہ شاپنگ سینٹر میونخ کے اولمپک اسٹیڈیم کے انتہائی قریب ہونے کی وجہ سے اولمپک شاپنگ سینٹر کہلاتا ہے۔ پولیس کا خیال ہے کہ اس واقعے میں ملوث حملہ آوروں کی تعداد ایک سے زیادہ ہے۔ ابھی تک کوئی ایک بھی پولیس کے ہاتھ نہیں آیا ہے۔
اس واقعے کے بعد ٹرین، بس اور ٹرام سروس معطل کر دی گئی ہے۔ پولیس لوگوں سے سڑکیں خالی کر دینے اور اپنے اپنے گھروں ہی میں رہنے کے لیے کہہ رہی ہے۔ پولیس کو اس واقعے کی اطلاع مقامی وقت کے مطابق شام پانچ بج کر باون منٹ پر دی گئی۔
میونخ کے اس واقعے سے چند ہی روز پہلے فرانس کے شہر نِیس میں ایک تیونسی نژاد فرانسیسی شہری نے آتش بازی دیکھنے کے لیے جمع ایک ہجوم کو اپنے ٹرک تلے روند ڈالا تھا۔ اس واقعے میں، جس کی ذمہ داری دہشت گرد ملیشیا ’اسلامک اسٹیٹ‘ نے قبول کی تھی، چوراسی افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
DW/News Desk