لاپتہ بلوچ اسیران شہداء کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 2273دن ہوگئے

day-26

کوئٹہ ( ہمگام نیوز) لاپتہ بلوچ اسیران ، شہداء کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 2273دن ہوگئے اظہا ر یکجہتی کرنے والوں میں کراچی سے پروفیسر ڈاکٹر ریاض احمدنے اپنے تمام ساتھیوں سمیت لاپتہ بلوچ اسیران ، شہداء کے لواحقین سے ا ظہار ہمدردی کیا اور بھر وپور تعاون کا یقین دلایا۔

ا نہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان کے حالات کے تناظر میں گوادر خوب واضح نظر رہاہے گوادر کی جغرافیائی ، ماحولیاتی تجزیہ کے لئے جیسی بہت بے قراری نے ساتھ فور درفود آرہے ہیں۔ وائس فار مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے وفد سے کہاکہ اور یہاں سے تعلق اپنی عالمانہ رائے ضرور دیتے ہونگے اور بہت گہرائی کے ساتھ پھونک پھونک کر قدم جمانے کی تاک میں ہیں وہ کسی بھی پہلو کو نظر انداز کرنا نہیں چاہتے وہ اس خطے کی تناظر میں گوادر کو رکھ کر سونے کا انڈا ہتھیانے کی تلاش میں ہیں۔

ایسے میں گوادر سے متعلق سر سری مصنوعی ترقیاتی بحث کا کوئی فائدہ نہیں جس میں اس پروجیکٹ سے متعلق گزشتہ تیرہ سالوں سے منصوبہ در منصوبہ بنائے جار ہے ہیں اور گوادر ان منصوبہ سازی میں کہا کھڑا ہے پاکستان از خود عالمی منڈی میں نو آبادیاتی تسلط کی چنگل میں رہتے ہوئے اپنی نو آبادی آقاوں سے کیش کرنے کی جنگ میں بلوچستان کو نو آبادی بناتے ہوئے گوادر کی قیمت لگانے اور کلین چیک کے درپربے تابی دکھاتے ہوئے منتظر پردہ ہے ایک خاموش خفیہ معاہدوں کا نظارہ خوب نظر آیا ہے ۔

حالیہ دنوں میں چینی صدر کے دورے کے موقع پر یہ کچھ محسوس کئے گئے اور اس ملک چھوٹے بڑے تمام میڈیا کے اینکرز نے ان سے متعلق سوال اٹھائے گوادر کی ترقی کا دعویٰ کو تیرہ سال گزر گئے آخر وہ کون سی وجوہات ہیں جو سنگار پور کو بھگا دیا گیا اور چین مہر بان ہوا ۔

www.humgaam.netبشکریہ ہمگام نیوز

Comments are closed.