٭ پاکستان میں 200 سے زیادہ اور افغانستان میں 63 اموات کی توثیق ۔ ہزاروں افراد زخمی ۔ سینکڑوں عمارتیں تباہ
٭ شمالی ہند کے کئی علاقوں میں جھٹکے محسوس کئے گئے ۔ کشمیر میں 3 ۔ اموات ۔ دو فوجی سپاہی زخمی ‘ خوف و ہراس کا ماحول
٭ افغانستان کے اسکول میں زلزلہ کے بعد بھگدڑ سے 12 کمسن طالبات فوت ۔ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ کا اندیشہ
اسلام آباد / کابل / نئی دہلی ۔ 26 اگست۔۔ جنوبی ایشیا میں آج ایک طاقتور زلزلہ محسوس کیا گیا جس کے نتیجہ میں 400 سے زیادہ ہلاکتوں کا اندیشہ ظاہر کیا گیا ہے ۔
یہ زلزلہ پاکستان ‘ افغانستان اور ہندوستان کے کئی حصوں میں محسوس کیا گیا ۔ کہا گیا ہے کہ اس زلزلہ کے نتیجہ میں ‘ جس کی شدت زلزلہ پیما پر 7.5 ریکارڈ کی گئی ‘ ہزاروں افراد بے گھر ہوگئے ہیں۔ ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافہ کا بھی اندیشہ ظاہر کیا گیا ہے ۔
زلزلہ کے نتیجہ میں سب سے زیادہ نقصان پاکستان میں ہوا ہے جہاں 200 سے زائد افراد کی ہلاکت کی توثیق ہوگئی ہے جبکہ مزید 1,300 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ کہا گیا ہے کہ پاکستان میں یہ گذشتہ 10 برس میں سب سے طاقتور زلزلہ تھا ۔ یہ جھٹکے پنجاب اور مقبوضہ کشمیر میں بھی محسوس کئے گئے ۔
زلزلہ کا مرکز شمال مشرقی پاکستان میں جرم کے مقام سے قریب بتایا گیا ہے جو کابل سے 250 کیلومیٹر دور واقع ہے ۔ امریکی جیالوجیکل سروے کے بموجب اس کی گہرائی 213.5 کیلومیٹر تک تھی ۔ اس زلزلہ کے نتیجہ میں کئی عمارتیں منہدم ہوگئیں ‘ زمین کھسکنے کے واقعات پیش آئے جبکہ کچھ مقامات پر بھگدڑ بھی مچ گئی ۔
حکومت پاکستان نے متاثرہ علاقوں میں فوج کو سرگرم کردیا ہے تاکہ بچاؤ اور امدادی کاموں کو تیزی سے انجام دیا جاسکے ۔ پاکستانی فوجی سربراہ جنرل راحیل شریف نے خیبر پختونخواہ میں کچھ متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور وہاں امدادی کاموں کا جائزہ لیا ۔ یہی علاقہ سب سے زیادہ متاثر رہا ہے ۔ فوجی سربراہ پہلے پشاور پہونچے تھے اور وہاں سے متاثرہ علاقوں تک گئے ۔
کہا گیا ہے کہ خیبر پختونخواہ علاقہ میں سب سے زیادہ 191 اموات ہوئی ہیں جبکہ پانچ افراد پنجاب میں اور چار مقبوضہ کشمیر اور گلگت بالٹستان میں ہوئی ہیں۔ کئی میڈیا اطلاعات میں یہ بات بتائی گئی ہے ۔ کہا گیا ہے کہ 956 افراد خیبر پختونخواہ علاقہ میں زخمی ہوئے ہیں جبکہ یہاںمالاکنڈ ڈویژن سب سے زیادہ متاثر رہا ہے جہاں 137 افراد کی موت واقع ہوئی ہے ۔
فوجی سربراہ نے زلزلہ سے متاثرہ علاقوں کا فضائی سروے بھی کیا ۔ انہیں مقامی فوجی عہدیداروں نے امدادی و بچاؤ کاموں کی تفصیلات سے واقف کروایا ۔ یہاں کچھ علاقوں میں کئی عمارتیں بھی زلزلہ کی زد میں آکر منہدم ہوگئیں۔
علاوہ ازیں افغانستان میں بھی اس زلزلہ سے تباہی ہوئی ہے اور 63 افراد ہلاک ہونے کی اطلاع ہے ۔ ابتداء میں عہدیداروں نے ہلاکتوں کی تعداد 30 بتائی تھی ۔ صوبہ کنار کے گورنر وحید اللہ کلیم زئی نے کہا کہ زلزلہ کے نتیجہ میں اس صوبہ میں بہت زیادہ تباہی ہوئی ہے ۔
ابتدائی اطلاعات میں 30 افراد کی ہلاکت کی توثیق ہوئی ہے اور 70 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زلزلہ کے نتیجہ میں 1,500 سے زیادہ مکانات کو نقصان ہوا ہے ۔ افغانستان کے چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ نے کہا کہ ہلاکتوں کی حقیقی تعداد کے بارے میں ابھی کچھ نہیں کہا جاسکتا کیونکہ فون لائنز متاثر ہوئی ہیں اور مواصلاتی رابطہ بھی کئی علاقوں سے منقطع ہوگیا ہے ۔
صوبہ بدخشاں کے گورنر شاہ ولی ادیب نے کہا کہ زلزلہ کے نتیجہ میں کچھ اضلاع میں بھاری تباہی ہوئی ہے ۔ سب سے زیادہ اندوہناک خبر یہ ہے کہ زلزلہ کے بعد ہوئی بھگدڑ میں 12 طالبات ہلاک ہو گئیں۔ یہ واقعہ شمالی افغانستان میں پیش آیا ۔
تخار کے محکمہ تعلیم کے سربراہ عنایت نوید نے بتایا کہ زلزلہ کے بعد تعلقان شہر میں اسکول کی عمارت سے لڑکیوں نے باہر بھاگنا شروع کیا جس کے نتیجہ میں بھگدڑ مچ گئی ۔ انہوں نے بتایا کہ بھگدڑ میں 12 طالبات ہلاک ہوگئی ہیں جو سب کمسن بتائی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ 35 زخمی ہوگئی ہیں۔
پاکستان میں کئی بڑے شہروں بشمول کراچی ‘ لاہور ‘ اسلام آباد ‘ راولپنڈی ‘ پشاور ‘ کوئٹہ ‘ کوہاٹ اور مالاکنڈ میں بھی زلزلہ کے جھٹکے محسوس کئے گئے ۔ پہلے زلزلہ کے 40 منٹ بعد 4.8 شدت کے مابعد جھٹکے بھی اسی علاقہ میں محسوس کئے گئے ۔
یہ شبہات ظاہر کئے جا رہے ہیں کہ متاثرہ علاقوں میں مابعد جھٹکوں کا سلسلہ اور بھی کچھ وقت تک چل سکتا ہے ۔ وزیر اعظم پاکستان نواز شریف نے تمام وفاقی ‘ سیول ‘ فوجی اور صوبائی ایجنسیوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ فوری الرٹ کا اعلان کریں ا ور تمام وسائل مجتمع کرتے ہوئے پاکستانی شہریوں کی سلامتی اور تحفظ کو یقینی بنائیں۔ تمام ایجنسیوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے وسائل بروئے کار لائیں۔
وزیر اعظم نے گلگت بلتستان کے گورنر سے بھی کہا ہے کہ وہ قبائلی انتظامیہ کو فوری حرکت میں لائیں اور متاثرین کی فوری مدد کرتے وہئے نقصانات کا اندازہ کیا جائے ۔ وزیر اعظم کی ہدایت پر 24 گھنٹے کام کرنے والے ایک کرائسیس سیل کی تشکیل عمل میں لائی گئی ہے ۔
پاکستان کے وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا کہ ان کا ملک بین الاقوامی برادری سے کسی امداد کی اپیل نہیں کریگا کیونکہ ان کے ملک کے پاس درکار وسائل موجود ہیں تاکہ ریلیف کام کئے جاسکیں۔ انہوں نے پاکستان کو زلزلہ متاثرین کی امداد کی پیشکش کرنے پر ہندوستان سے اظہار تشکر بھی کیا ہے۔
علاوہ ازیں ہندوستان کے شمالی علاقوں میں بھی زلزلہ کے طاقتور جھٹکے محسوس کئے گئے ۔ جموںو کشمیر میں زلزلہ کی وجہ سے تین اموات ہوئی ہیں۔ کہا گیا ہے کہ دو معمر خواتین زلزلہ کے بعد خوف و ہراس کی وجہ سے فوت ہوگئی ہیں جبکہ ایک نوجوان رائیسی ضلع میں ہلاک ہوا ہے ۔ کہا گیا ہے کہ زلزلہ کے نتیجہ میں دو فوجی سپاہیوں سمیت دس افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ریاست میں تقریبا 36 عمارتوں کو نقصان ہوا ہے ۔
کہا گیا ہے کہ 65 سالہ زونا بیگم ( بارہمولہ ) اور ایک اور معمر خاتون 30 سالہ فاطمہ اننت ناگ ضلع میں زلزلہ کے بعد پیدا ہوئے خوف و دہشت کی وجہ سے فوت ہوگئیں۔ رائیسی ضلع میں ایک 16 سالہ نوجوان زلزلہ کے نتیجہ میں پتھروں کی زد میں آکر ہلاک ہوگیا جبکہ اس کے والد کو زخم آئے ہیں۔ اس کی محمد اشرف کی حیثیت سے شناخت ہوئی ہے ۔ دو فوجی اس وقت زخمی ہوگئے جب ان کا بنکر زلزلہ کی وجہ سے منہدم ہوگیا ۔
مودی کا نواز شریف سے رابطہ ‘ امداد کی پیشکش
اس دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے پاکستانی ہم منصب نواز شریف سے فون پر بات چیت کی اور زلزلہ متاثرین کیلئے امداد کی پیشکش کرنے کے علاوہ جان و مال کے نقصان پر تعزیت کا اظہار کیا ہے ۔ مودی نے ٹوئیٹر پرتحریر کیا کہ انہوں نے وزیر اعظم نواز شریف سے بات کرکے جانی نقصان پر تعزیت کا اظہار کیا ہے اور ہندوستان سے ہر ممکن امداد کا تیقن دیا ہے۔ مودی نے ایک اور ٹوئیٹ میں کہا کہ انہوں نے نواز شریف سے ہندوستانی لڑکی گیتا کی واپسی کو یقینی بنانے پر بھی نواز شریف سے اظہار تشکر کیا ہے ۔
افغان صدر اشرف غنی و چیف منسٹر کشمیر سے رابطہ
علاوہ ازیں مودی نے افغانستان کے صدر اشرف غنی سے بات چیت کی ہے اور ہندوستان سے ہر ممکن مدد کا تیقن دیا ہے ۔ مودی نے اپنے ٹوئیٹر پر کہا کہ انہوں نے صدر اشرف غنی سے بات کی ہے اور وہاں جان و مال کے نقصان پر تعزیت کا اظہار کرنے کے علاوہ ہندوستان سے ہر ممکن مدد کی پیشکش بھی کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ زلزلہ سے اسکول عمارت کے انہدام میں طالبات کی اموات پر انہیں بہت تکلیف ہوئی ہے ۔ مودی نے چیف منسٹر جموں و کشمیر مفتی محمد سعید سے بھی بات کی ہے اور انہیں بھی ہر ممکن مدد کا تیقن دیا ۔
روزنامہ سیاست، انڈیا