غزل گلوکار غلام علی کا ممبئی میں جمعہ کے دن مقرر پروگرام منسوخ کردیا گیا کیونکہ شیوسینا نے اس میں خلل اندازی کی دھمکی دی تھی اور انتباہ دیا تھا کہ پاکستان کے کسی بھی فنکار کو ممبئی میں پروگرام پیش کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی کیونکہ سرحد پار سے دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے۔ اس کے بند کئے جانے تک کوئی بھی پاکستانی فنکار ممبئی میں پروگرام پیش نہیں کرسکے گا۔
تقریب کے منتظمین نے پروگرام کی منسوخی کا اعلان کیا۔ قبل ازیں انہوں نے شیوسینا کے صدر اودھو ٹھاکرے سے ملاقات کی تھی۔ چیف منسٹر مہاراشٹرا دیویندر فرنویس نے کہا تھا کہ غلام علی اور ان کے پروگرام کو کافی تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ یہ پروگرام آنجہانی غزل گلوکار جگدیش سنگھ کی یاد میں منعقد کیا جانے والا تھا۔
دریں اثناء مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے آج بی جے پی کی حلیف شیوسینا کی احتجاج کی دھمکی سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ اس کا کوئی جواز نہیں ہے۔ غلام علی امن کے پیغامبر ہے۔ امن کا پیغام پھیلاتے ہیں جو سرحدوں سے ماورا ہوتا ہے۔ فن کی اور امن کی سرحدوں کا تعین نہیں کیا جاسکتا۔
ادھو ٹھاکرے سے قربت رکھنے والے ایک ذریعہ کے بموجب صدر شیوسینا نے منتظمین سے کہا کہ کسی بھی پاکستانی فنکار کا پروگرام منعقد کرنے کے ارادہ سے باز آجائیں۔
غلام علی نے اس تبدیلی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ میرے لئے پروگرام پیش کرنا ناسازگار ماحول میں بہت مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ہند ۔ پاک تعلقات خوشگوار ہوجائیں ۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی میرے مداح مجھے پیار سے آواز دیں گے تو میں فوری پہنچ جاؤں گا اور پروگرام پیش کروں گا۔