احمدی کشمیر میں اپنی سرگرمیوں سے باز آجائیں

Umer-Farooq
کشمیری علیحدگی پسند رہنما اور حریت کانفرنس کے چئیرمین اور متحدہ مجلس عمل کے امیر،میر واعظ عمر فاروق نے جمعے کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ احمدیوں کو کشمیر میں اپنی سرگرمیاں جاری رکھنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

میر واعظ نے خبردار کیا کہ وہ احمدیوں کی کشمیر میں تبلیغی سرگرمیوں سے باخبر رہیں اور ان کے مذموم مقاصد کو پورا نہ ہونے دیں۔ اس سے پہلے مسیحی مشنزیز نے پیسے کے زور پر مقامی لوگوں کا مذہب تبدیل کرنے کی کوشش کی تھی اور اب یہی کچھ احمد ی کر رہے ہیں۔

انہوں نے ریاستی حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر اس نے احمدیہ کمیونٹی کو ’’شیر کشمیر انٹرنیشنل کانفرنس سنٹر کے آڈیٹوریم مین جلسے کی اجازت دی تو کشمیری مسلمان متحدہ مجلس عمل کے بینر تلے اس آڈیٹوریم کی طرف مارچ کریں گے اور مرزائیوں کے خلاف اپنا علیحدہ جلسہ منعقد کریں گے۔

’’ہم کسی مذہب کے خلاف نہیں اور ہر کسی کو اپنے عقیدے کی تبلیغ کی آزادی ہے لیکن مرزائی اسلام کو بدنام کرنے کے لیے خود کو مسلمان قراردیتے ہیں جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا‘‘۔ میر واعظ نے کہا۔

انہوں نے کہا کہ قادیانیت کسی طرح بھی اسلام کا فرقہ نہیں ہے اور مرزائیوں کو یہ اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ اسلام کا لبادہ اوڑھ کر غیر اسلامی سرگرمیوں میں ملوث ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ میر واعظ احمداللہ صاحب کے دور میں مرزائیوں نے کشمیر میں اپنی مذموم سرگرمیاں جاری رکھنے کی کوشش کی تھی لیکن ان کے مقاصد کو پورا نہیں ہونے دیا گیا اور اب بھی ایسا ہی ہوگا۔

نمازیوں سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ ریاستی حکومت عوام کی کشمیرکے مسئلے سے توجہ ہٹانے کے لیے غیر متعلقہ معاملات کو اہمیت دے رہی ہے۔ انہوں نے کشمیر میں کی جانے والی فوجی کاروائیوں پر بھی تشویش کا اظہار کیا ۔
انہوں نے ریاستی اسمبلی کے ارکان کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ حکومتی اور اپوزیشن کے ارکان ایک ہی پرندے کے پر ہیں۔

بشکریہ : رائزنگ کشمیر و ربوہ ٹائمز نیٹ

http://www.risingkashmir.com/news/govt-active-to-divert-attention-of-kashmiris-mirwaiz

One Comment