حبیب شیخ
ایک عالم دین کو وبا پھیلنے کی وجہ معلوم ہو گئی ۔
اے عالم دین تیرےپاس یہ پیغام کہاں سے آیا ہے
کہ یہ وائرس میرا جسم میری مرضی کے نعرے کی سزا ہے
کہ یہ وائرس عورتوں کی فحاشی کی سزا ہے؟
میرا علم ناقص ہے اور میں فہم سے محروم ہوں۔
اے عالم دین مجھے بتا کہ خدا ناراض نہیں ہوتا
جب مرد سینا تان کر فحاشی کرتا ہے
جب جرگہ عورت کو یہ سزا دیتا ہے کہ اس کے ساتھ کھلے عام اجتماعی زنا بالجبر کیا جا ئے
جب لڑکی کو ہی زنا بالجبر کی سزا دی جاتی ہے کیونکہ وہ اس جرم کے ثبوت کے لئے دو گواہ نہیں لا سکتی
جب انسانوں کے ساتھ غلاموں کا سلوک کیا جاتا ہے
جب انسانوں کو روٹی کپڑا مکان نہیں مہیّا کیا جاتا ہے
جب کروڑوں بچوں کو تعلیم سے محروم کیا جاتا ہے
جب ہندو بچیوں اور عیسائی بچوں کو اغوا کر کے مسلمان بنایا جاتا ہے
جب دوسرےمذہب اور مسلک کے لوگوں کا قتل عام کیا جاتا ہے
جب ظلم کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو مار دیا جاتا ہے یا جیل میں ڈال دیا جاتا ہے
جب چند افراد ذاتی مفاد کے لئے اپنے ملک کو دوسرے ملک سے لڑواتے ہیں
جب دریاؤں کا پانی معصوم لوگوں کے لہو سے لال ہو جاتا ہے
جب بموں سے آبادیوں کو نیست و نابود کر دیا جاتا ہے
جب ناجائز طریقوں سے مال و دولت کو اکٹھا کیا جاتا ہے۔
اے عالم دین مجھے بتا کہ تب خدا ناراض نہیں ہوتا؟
اے عالم دین کیا تیری سوچ زمین کی عورت اور جنت کی حور تک ہی محدود ہے؟
♥
One Comment