بین الاقوامی دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ(جماعت الدعوہ) کے زیر اہتمام پاکستان کے مختلف شہروں میں میں مُلا منصور کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی ۔ پشاور میں اس نماز جنازہ میں جماعت الدعوہ کے سینکڑوں ارکان شریک ہوئے۔
مُلا منصور اگر افغانستان میں دہشت گردی میں ملوث تھےتو اسی طرح لشکر طیبہ کے حافظ سعید کشمیر اور بھارت میں دہشت گردی میں ملوث ہیں اور دونوں کو پاکستان کی سیکیورٹی ایجنسیوں کی پشت پناہی حاصل ہے۔
صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور سے ملنے والی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق گزشتہ ہفتے کے روز صوبہ بلوچستان میں اپنے ایک ساتھی کے ہمراہ ایک امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہو جانے والے مُلا اختر منصور کی نماز جنازہ جمعے کی نماز کے بعد مختلف پاکستانی شہروں میں ادا کی گئی۔
پشاور میں اس غائبانہ نماز جنازہ میں جماعت الدعوہ کے قریب چار سو ارکان نے حصہ لیا۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اسی طرح کی نماز جنازہ بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ، سندھ کے صوبائی دارالحکومت کراچی اور صوبہ سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد میں بھی ادا کی گئی۔
پشاور میں اس سلسلے میں جماعت الدعوہ کے اجتماع کے بارے میں ایسوسی ایٹڈ پریس نے لکھا ہے کہ یہ جماعت لشکر طیبہ نامی اس ممنوعہ دہشت گرد تنظیم ہی کی ایک دوسری شکل ہے، جس پر 2008 میں بھارت کے شہر ممبئی میں ہونے والے خونریز دہشت گردانہ حملوں میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔
حکومت پاکستان نے ممبئی حملوں کے ذمہ داران کو گرفتار کیا تھا لیکن آٹھ سال گزرنے کے بعد بھی ان پر مقدمہ نہ چلایا جاسکا۔ حملے کے مرکزی ملزم لکھوی کو عدالت نے ضمانت پر رہا کر رکھا ہے۔
دیگر اطلاعات کے مطابق جمعہ ستائیس مئی کے روز مُلا اختر منصور کی غائبانہ نماز جنازہ ایک ایسے وقت پر ادا کی گئی، جب طالبان کے اس رہنما کی تدفین ابھی تک عمل میں نہیں آئی۔ مُلا منصور کی ضلع نوشکی میں ڈرون حملے کے بعد ملنے والی جسمانی باقیات ابھی تک ڈے این اے معائنوں کی غرض سے پاکستانی حکام کے قبضے میں ہیں۔
ڈیلی ڈان کے مطابق پشاور میں مُلا منصور کی نماز جنازہ ادا کرنے کے بعد سینکڑوں افراد نے فوارا چوک سے پشاور پریس کلب تک ریلی نکالی اس موقع پر امریکا کے خلاف نعرے بھی لگائے اور ایک امریکی پرچم کو نذر آتش بھی کیا۔
اس موقع پر جماعت الدعوہ کے صوبائی ترجمان غازی انعام اللہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا، ’’افغانستان میں اپنی تذلیل کے بعد امریکی افواج پاکستان میں ڈرون حملوں کے ذریعے اہداف کو نشانہ بنا رہی ہیں‘‘۔ریلی سے جماعت الدعوہ کےدوسرے رہنماوں کے علاوہ اہلسنت والجماعت کے صوبائی امیرمولوی اسماعیل نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ امریکہ اپنی ناکامیاں چھپانے کے لیے معصوم لوگوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔
مُلا منصور پچھلے سال مُلا عمر کی طبعی موت کی خبر آنے کے بعد طالبان کے امیر بنے تھے اور اب پچھلے ہفتے ان کی ہلاکت کے بعد افغان طالبان تحریک مُلا منصور کے ہی ایک نائب مُلا ہیبت اللہ اخوندزادہ کو اپنا نیا سربراہ منتخب کر چکی ہے۔
DW/News Desk