نواز لیگ اور ریلوے میں کرپشن

عظمٰی ناصر

شریف برادران کا سب سے بڑا کما ل، سیاسی شعور سے بے نیا زی ہے ۔اور اب تو وہ اتنے گھاک ہو چکے ہیں کہ ان پہ مہنگا ئی علاج اور تعلیم کے اذیت ناک عمل میں خواری سے کراہتی عوام بھی کچھ نہیں بگاڑ پا رہی۔نواز گورنمنٹ پر کرپشن چارج شیٹ موجود ہے مگر شاید وہ کرپشن کو سیاست کا حصہ سمجھتے ہیں اس لئے پر اعتماد ہیں ۔اور نہ صرف شریف برادران خودبلکہ ان کی کابینہ بھی اس عمل میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہے۔
نواز لیگ کابینہ کے ایک اور ہونہار سپوت نے 92کروڑ کا دھچکہ قومی خزانے کو دیا ۔نواز لیگ کی گورنمنٹ خاص طور پر میاں نواز شریف بڑے بلند و بانگ دعوے کرتے پائے جاتے ہیں کہ ہمارے ہاتھ صاف ہیں مگر ان کے ہاتھ کتنے صاف ہیں اس کا پول ہر روز کھل رہا ہے دانش سکول، میٹرو ، نندی پور پرو جیکٹ ،پانامہ ان کے ہاتھ صاف ہونے کی گواہی دے رہے ہیں ،مگر نواز لیگ کرپشن کرتی ہی اتنی صفائی سے ہےکہ بقول شاعر،

تم قتل کرو ہو کہ کرامات کر ہو۔

ٓآڈٹ حکام نے 2014میں پاکستان ریلوے میں 14کروڑ کی کرپشن کی نشاندہی کی تھی۔ رپورٹ میں دستاویزی ثبوت کے ساتھ یہ ثابت کیاگیا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق ،سیکریٹری ریلوے اور پراجیکٹ ڈائریکٹر ریلوے نے مل کر14کروڑکا نقصان قومی خزانے کو دیا ہے۔ملنے والی دستاویزات کے مطابق پاکستان ریلوے کا خانیوال ،را ئے ونڈریلوے ٹریک کی از سر نو تعمیر اور بحالی کے لئے ریلوے افسران نے 92کروڑ کی بد عنوانی کی ۔

رپورٹ کے مطابق منصوبے کے تحت 159کمزور پلوں کی تعمیر اور بحالی کے لئے پی سی ون تیار کیا گیا۔منصوبے کے لئے 227ملین روپے کی رقم مختص کی گئی تھی ،پراجیکٹ ڈائریکٹر نے اعلٰی حکام کو اعتماد میں لیتے ہوئے ٹھیکیدارو ں کو 92کروڑ روپے اضافی ادا کردئے ۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق پی سی ون کے تحت موجودہ پلوں کی بحالی پر 234ملین جبکہ سگنل پر 43ملین خرچ ہونے تھے ۔لیکن کرپٹ افسروں نے پلوں کی تعمیر پر اضافی 130ملین جبکہ سگنلز کی تعمیر پر اضافی 130ملین کی ادائیگی کر دی ۔

اس کے علاوہ پا کستان ریلویز کی ملک بھر میں 48ارب 76کروڑ روپے مالیت کی گیارہ سو ایکڑ سے زائد قیمتی اراضی پر غیر مجاز قبضہ کاا نکشاف ہوا ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان ریلویز کے کراچی لاہور ملتان، پشاور ڈویژنوں میں اربو ں روپے مالیت کی اراضی کا قبضہ ریلوے حکام تاحال واگزار کرانے میں ناکام رہی۔آڈٹ رپورٹ 10-2015میں نشاندہی کی گئی ہے کہ پاکستان ریلویز کی جانب سے تجاویز ات کیخلاف بھرپور مہم چلانے کے باوجود ریلویز کی اراضی پر تجاوزات میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے ۔

پاکستان ریلویز کے لاہور ڈویژن میں 44ارب69کروڑ 11لاکھ روپے سے زائد مالیت کی 825ایکڑ اراضی غیر مجاز قبضہ جس میں 513ایکڑ اراضی پر رہائشی قبضہ ہے دس ایکڑ اراضی پر کمرشل اور 513ایکڑ اراضی پر تجاوزات میں پاکستان ریلویز ملتان ڈویژن میں 1ارب83کروڑ93لاکھ روپے سے زائد مالیت کی 153ایکڑ سے زائد اراضی پرنا جاز تجاوزات ہیں جس پر کچی آبادیوں سمیت مختلف پارٹیوں نے قبضہ کیا ہوا ہے ۔

پشاور ڈویژن میں 29کروڑ روپے سے زائد مالیت کی 17.309کنال اراضی پر تجاوزات میں جس پر صوبہ خیبر پختونخواہ حکومت کے مواصلات ،ورکس ڈیپارٹمنٹ ہائی وے ونگ مردان نے غیر قانونی قبضہ کیا ہو ا ہے ۔کوہاٹ میں 2005ء میں 3 کروڑ54لاکھ روپے مالیت کی 55-34کنال اراضی پر کیڈٹ کالج نے تجاوز کرتے ہوئے کالج کی باونڈری دیوار بنا دی ہے ۔

پاکستان ریلوے کے پشاور ڈویژن ہی میں خیبر پختونخواہ حکومت نے 2کروڑ 36لاکھ روپے سے زائد مالیت کی 91-638کنال قیمتی اراضی پر سڑکوں کی تعمیر کی ۔ حسب عادت نواز شریف گورنمنٹ سارے دستاویزی ثبوت ہونے کے باوجود وزیر ریلوے اور دیگر ریلوے کے اعلٰی حکام کے خلاف کسی بھی طرح کی کاروائی کرنے سے اجتناب برت رہی ہے ۔

وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی مالی بدعنوانیوں اور دوست نواز پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان ریلوے بھاری مالی نقصان اٹھا رہی ہے لوٹ کھسوٹ کی یہی پالیسی اداروں کی زبوں حالی کا باعث بنتی ہے،مگر شریف برادران اور ان کی کابینہ خود کو ہر طرح کے احتساب سے بالاتر سمجھتی ہے ۔

بدنصیبی تو یہ ہے کہ اعلیٰ عدالتیں بھی شریف برادران اور ان کے ساتھیوں کی اس سوچ کو تقویت دیتی ہے کہ پاکستان میں قائم احتساب کے تمام ادارے شریف برادران کا احتساب کرنے سے قاصر ہیں ۔اگر ایسا نہ ہوتاتونہ صرف وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق بلکہ نندی پاور پروجیکٹ،میٹرو،دانش سکول اور پانامہ ان تمام کی کرپشن سب کے سامنے ہیں مگر تمام احتساب کرنے والے ادارے اور عدالتیں چپ سادھے ہوئے ہیں ۔

2 Comments